Bacha Khan Documentary – 2019-02-05 20:26:00




source


46 responses to “Bacha Khan Documentary – 2019-02-05 20:26:00”

  1. باچا خان, شیخ الہند محمود لحسن, قائد اعظم, گاندھی جی, انگریز کو ہندوستان سے باہر کرنے والے ہیروز ہیں.. لیکن افسوس آج انکو غدار یا پاکستان دشمن تصور کیا جاتا ہے.

  2. اللّٰه ج دی جنت الفردوس په نصیب کړی د باچا خان بابا او پلارنی ته پښتون و او نر پښتون و اللّٰه ج دی اوبښي
    الهم امين

  3. Pakistan has killed millions of innocents Afghans and innocents people in Pakistan 🇵🇰 in the name of Islam and greed. Allah will be the judge on the day of judgement and it be a very shameful day for the people of Pakistan..

  4. خان بابا ستا سپیڅلي ارمانونه سپیڅلی لاره ستا ولي خان اوستا سفندیار ولي خان دپنجاب په ظالم ریاست خرڅ کړه

  5. عدم تشدد اور امن ہی سے گلوبل پہلے بھی قائم ہؤا تھا اور اب بھی ہوگا۔ عدم تشدد کے فلسفے کو گاندھی جی کے ساتھ منسوب کرنا مسلمانوں کے ساتھ مذہبی زیادتی ہے ۔ عدم تشدد اور امن تو مسلمانوں کا عقیدہ ہے

  6. باچا خان اگر پٹھان نہ ہوتا تو شائد قائد اعظم ہوتا ( میں نے جب بھی باچا خان بابا کے حالات خود پڑھے یا کسی سے ڈسکس کئے تو اسی نتیجے پر پہنچا۔ ایک اور تجزیہ بھی میرے ذہن میں آتا ہے کہ شاید یہ انگریز کی مرتب کردہ نصاب کے ساتھ سمجھوتہ کر لیتے تو بھی قائد اعظم یہی ٹھہرتے اور شاید کچھ لینگویج بیریئر بھی درمیان میں آڑے آیا ہو کیونکہ قائد اعظم چونکہ انگلش پڑھے ہوئے تھے تو ان کے مزاج کو سمجھ کر ان کے ساتھ اس وقت اپنے مقصد کی بات مناسب انداز میں کرنے کا ہنر شاید باچا خان بابا سے ان کے پاس زیادہ ہو۔ اخلاص باچاخان بابا میں بھی کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ یہاں کوئی میرے انداز بیان کو یوں نہ سمجھے کہ خدا نخواستہ میں قائد اعظم صاحب کی توقیر و منزلت میں کچھ کمی کرنے کا مرتکب ہو رہا ہوں بلکہ میرا مقصد و مطلب جیسے میں باچا خان کو بذاتِ خود after studying him کی بنیاد پر جیسے میں نے ان کو پایا اس کی وضاحت کرتا ہوں ایک۔ ورنہ میرے لئے قائد اعظم بھی بہت ہی قابلِ صد احترام ہیں کہ جن کی بدولت آج ہمارا پاکستان آزاد ہے۔ دوئم اگر آج جو علاقے افواج پاکستان نے newly merged areas بنائے یہ اس وقت ہی آزاد پاکستان کا حصہ ہوتے اور یہ FATA or deorend line نہ ہوتے تو بھی شاید باچا خان کی پوزیشن مختلف ہوتی۔ لیکن فیصلہ کرنے کیلئے اکائی کا ہونا ضروری ہوتا ہے دو تلواریں ایک نیام میں نہیں اکٹھی ہوتیں۔ یہ کچھ قدرت کی مصلحت ہی ہوگی۔ اس لئے فیصلہ قائداعظم کے ہاتھوں ہونا قدرت کو مقصود تھا۔ زمینی خداؤں کی بدنیتی کی وجہ سے تقسیم شدہ پاکستان بن تو گیا لیکن اس کی وجہ سے آج تک کشمیر پر بھی ظلم ہو رہا ہے اور افغانستان بھی اغیار ہی کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے جس کی وجہ سے نہ تو صحیح معنوں میں پاکستانی ایک قوم بن سکے بلکہ کہیں علاقائی بنیاد پر اور کہیں لسانی بنیاد پر تقسیم ہیں اور ہندوستان میں بھی مسلمان زیر انتقام ہیں اور مزید اسلام بھی پھیلنے سے رک گیا۔ یہ شاید اس وقت کسی مجبوری یا کسی مصلحت کے تحت ہو تو گیا لیکن " لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی" کے مصداق ہم آج بھی " شعوب و قبائل" ہی میں تقسیم رہے اور" اکرمکم عند اللہ اتقاکم " کے صحیح معراج سے محروم ہی رہے۔ یہ تو بھلا ہو افواج پاکستان اور تبلیغی جماعت کا ورنہ ہم نے تو " نہ سمجھوگے تو مٹ جاؤگے" میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

  7. Yeh Bara Harami tha jo jahanam wasil ho gia, is ne PAKISTAN ko sirf gali hi di our is na kaha k ager main mar gia to mujhe Afghanistan main dafan kia jae to ab yeh lanti kaheen afghansitan main kabar main dala hua ha

  8. Bhacha khan baba was a great Honest and brave person May Allah give him High ranks in jannah ,Ameen, but now ANP Leaders are just Jokers and they dont have any opinion they are just (kat putli)

  9. 10:55 (timing) correction – Gandhi ji 1916 me hi Bharat aa gye the. Pure sal unhone bharat ka daura kiya aur us waqt ki pareshaniyon ko samjha. Aur 1917 me Champaran (Bihar) se apne satyagraha ki shuruaat ki jo nil ki kheti ke khilaf tha.

  10. Gandhiji came back to India in 1915 only, kindly don't mislead your own population , he had started satyagraha in south africa in 1906, way before Khan saheb, anyways no need for comparison they both were great non violent leaders whose legacies are timeless🌟, much love and respect 🙏 for baccha Khan ji from India 🇮🇳😊

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *